مال دار کی روحانیت اُس کا سخی ہونا ہے ۔ سخی ہونے کیلئے تجوری میں مال سے کہیں بڑھ کر دل میں مال خرچ کرنے کا حوصلہ ہونا ضروری ہے ۔ سخی کی نشانی یہ ہے کہ وہ گنتی نہیں کرتا… اسی لئے تو اسے بے حساب رزق عطا کیا جاتا ہے ۔ ظاہر ہے جسے بے حساب رزق عطا ہو جائے ، اُسے حساب کرنے کی ضرورت پیش نہیں آتی ۔ گِن گِن کر رکھنے والا بخیل بھی ہوتا ہے اور بزدل بھی ۔ دراصل ہر بخیل شخص بزدل ہوتا ہے… وہ غریب ہونے سے ڈرتا ہے ۔ جمع کرنے والے کی تجوری کسی دن خالی ہو جاتی ہے… جو تقسیم کرتا رہتا ہے اس کی نظر اور خزانہ دونوں بھرے رہتے ہیں ۔ سخی کا خزانہ تجوری میں نہیں … غیب میں جمع ہوتا ہے … اورغیب لامحدود ہوتا ہے … جبکہ ظاہر اور ظاہر کا ہر حاصل …محدود !!
(حضرت واصف علی واصف رحمۃ اللہ علیہ)
(حضرت واصف علی واصف رحمۃ اللہ علیہ)
This comment has been removed by a blog administrator.
ReplyDelete